ملیں پھر آکے اسی موڑ پردُعا کرنا

ملیں پھر آکے اسی موڑ پردُعا کرنا

ملیں پھر آکے اسی موڑ پردُعا کرنا
کڑا ہے اب کے ہمارا سفر دُعا کرنا
دیارِ خواب کی گلیوں کو جو بھی نقشہ ہو
مکینِ شہر نہ بدلیں نظر دُعا کرنا
چراغِ جاں پہ اس آندھی میں خیریت گذرے
کوئی اُمید نہیں ہے مگر دُعا کرنا
نشاطِ قرب میں آئی ہے ایسی نیند مجھے
کُھلے نہ آنکھ میری عمر بھر دُعا کرنا

تصویر

تبصرہ کریں